Wednesday 23 January 2013

Hadeesi Hadse 68


دین 

دین دیانت کا مرکز ہے . محمدی الله دیانت داری ہو ہی نہیں سکتا
اسی طرح قرانی پیغمبر بھی جھوٹ ہے 
ایک مومن کبھی بھی مسلم نہیں ہو سکتا
 ٹھیک ویسے ہی جیسے ایک مسلم کبھی مومن نہیں ہو سکتا 
 کیونکہ وہ اسلام کو تسلیم کے ہوئے ہے
لفظ مومن پر اسلام بالجبر قبضہ کئے ہوئے ہے 

*********************


دھرم اور ایمان

دھرم اور ایمان کے مختلف نظریہ اورمعنی ہیں ، جسے اپنے اپنے حساب سے لوگوں نے گڑھ لئے ہیں ، آج کے جدید انسانی قدریں اشارہ کرتی ہیں کہ دھرم اور ایمان ہر شے کی اچھائی اور برائی کی علامتیں ہیں ، اس بحث میں نہ جا کر میں صرف انسانی قدروں کے سانچوں میں ڈھلے دھرم اور ایمان کی باتیں کرونگا . انسانی نسل ، دھرتی پر پھیلے تمام مخلوقات اور دھرتی کی فلاح کے لئے کام کرنا سب سے بڑا انسانی مذہب ہوگا . انھیں کو سجانے، سنوارنے کا عمل سچی عبادت ہوگی. 
ایک اچھا سائنس داں ہمیشہ ایمان دار ہوتا ہے ، کیوں کہ وہ لا مذہب یا ناستک ہوتا ہے ، اس لئے اپنے انکشافات کو نیم سچ اور ابھی کا سچ مانتا جو کل غلط بھی ہو سکتا ہے . مللاؤں اور پنڈتوں کی طرح نہیں جواپنے نظریہ کو مکمّل سچائی مانتے اور منواتے ہیں. مسلمان اکثر خود کو آخری نظام کا دعویدار سمجھتا ہے جب کہ وہ اسکا شکار بنا ہوا ہے. دھرم ہر انسان ذاتی معاملہ مانا جاتا ہے مگر اسکے تحت کسی دوسرے کو نقصان نہ پہنچے تو ہی ذاتی معاملہ بنتا ہے، ورنہ غلط ہے یہ ذاتی معاملہ . پرانی عربی تہذیب کا نظریہ ہے
"حقوقولعباد"
یعنی پہلے بندوں کا حق . اگر آپ نے دنیہ میں بندوں کا حق ادا نہیں کیا ہے تو آپکی تمام عبادت رایگاں ہوئیں . جدید انسانی قدریں اس سے بھی دو قدم آگے ہیں 
"وہ "حقوق ا لمخلوقات 
کی آواز بلند کرتی ہیں. اس نئی تلاش میں دھرم اور مذہب معزول ہوتے ہیں اور ایمان سرخ رو ہوتا ہے.دھرم و مذہب میں اس وقت خامی آ جا تی ہے جب وہ انفردی نہ رہکر اجتماعی ہو جاتے ہیں . دنیہ کی تمام جنگیں اسی اجتماعیت پر مبنی ہیں
دھرم کا صحیح تجزیہ ہے کانٹے کا دھرم 
 یہ ایمان سے بہت نزدیک ہے . مذہب اور ریلیزن تو خیر فساد کی جڑ رہ چکے ہیں اورآج بھی یہ رسواے زمانہ ہیں. یہ فرد کی ماتحتی چاہتے ہیں اور مخلوق کی غلامی
آج کل سبھی دھرم کو اچھا کہنا اور ماننا ایک فیشن بن گیا ہے  علامہ اقبال کی آواز بلند ہے
" مذہب نہیں سیکھتا ، آپس میں بیر رکھنا "
 در اصل یہ آج کا سب سے بڑا جھوٹ ہے ، ماضی اس کا گواہ ہے جو اسے ثابت کرتا ہے کہ ان کے ہاتھ انسانی خون سے رنگے ہوئے ہیں. دھرم اب ادھرم اور مذہب بغیر ایمان کا رہ گیا ہے، ہمیں آج جدید قدروں والی راہ چاہئے
************









جیم. مومن 

No comments:

Post a Comment