Wednesday 17 October 2012

Qanoon Tarashiyaan


دین 

دین دیانت کا مرکز ہے . محمدی الله دیانت داری ہو ہی نہیں سکتا،
اسی طرح قرانی پیغمبر بھی جھوٹ ہے. 
ایک مومن کبھی بھی مسلم نہیں ہو سکتا،
 ٹھیک ویسے ہی جیسے ایک مسلم کبھی مومن نہیں ہو سکتا ،
 کیونکہ وہ اسلام کو تسلیم کے ہوئے ہے. 
لفظ مومن پر اسلام بالجبر قبضہ کئے ہوئے ہے. 


نوٹ- سافٹ ویر کی مجبوری کے بائیس تحریر میں ہججے کی غلطیاں ہو سکتی ہے. براہِ کرم تعاون کریں . 


قانون تراشی


 آٹھٹھارہ ویں سپارے میں قانون کا سبب  
گزرا تھا محمّد پے جوماہِ مضطرب 
بوڑھے نبی کی بیوی تھی نو خیز عایشہ 
تھی خیمہ زن سفر میں وہ ہمراہِ قافلہ 
حاجت رفع میں تھی کہ سبھی کوچ کر گے 
تصدیق جب کیا تو وہ یکدم ٹھہر گے. 
ماحول میں تناو ہوا، کھلبلی مچی 
کچھ دیربعد عایشہ آتی ہوئی  دکھی 
تھی اونٹ پھ وہ تنہا، جوان ایک ہم نکیل 
منظر وہ دیکھ کر، اُٹھے لوگوں کے دل میں کھیل 
اُٹھی دبی زباں میں، بُری چھ مھ گوئیاں 
الزام عایشہ پھ لگا سب کے درمیان 
لوگوں کی باتیں سُن کے نبی بد گماں ہوئے 
دلیل تھی بہتان کی ، وہ ھاں میں ھاں ہوئے 
اُس عایشہ کو بوڑھے نے حیران کر دیا 
جسکے لئے کہ اسنے سب قربان کر دیا 
الله کے رسول کے جبریلِ دورِ بیں 
اس واقعیہ کے موقہ پھ پھٹکے نہیں کہیں 
اس حادثے سے عایشہ بیمار پڑ گئی 
میکے میں جا کے داغِ نموسی میں گڑگئی 
اک ماہ عایشہ پھ بلا کا گزر گیا 
حربہ ے الہام محمّد کو تب ملا 
حضرت پسیجے اور وحیی آ گئی بحق 
عمرِ خزاں تھی پیش، ہوا ختم انکا شک 
پہنچے جو معاف کرنے کو وہ عایشہ کے گھر 
نفرت سے عایشہ نے لیا پھیراپنا سر 
گڑھنے لگے نبی وہیی الہام کی کتھا 
اسنے کہا "میں کیا ہوں یہ جانے میرا خدا"٠ 
سمجھا کے باپ بکر نے اسکوبداع کیا 
حضرت نے جنسی فعل کا تب جایزہ لیا 
پھر زانیوں کے واسطے جرم و سزا بنے 
سو سو لگیںگے کوڑے اگر جوڑا کھا گے 
ہے شرط چار مرد مسلمان ہوں گواہ 
انکے لئے بھی شرع کی لازم ہوئی صلاح 
دیکھو کہ سُرمے دانی میں چلتی سلائی سی 
دیکھو سلائی نے کہ کیا ڈُُبکی لگی بھی؟ 
بہتان دھرنے والے پے کوڑے پچاس ہوں 
نہ ایسے شاہدین اگر انکے پاس ہوں 
گویہ زنا کا کھیل ہو اور ریفری ہوں چار 
وہ مردِ آقتھ کی طرح دیکھے بار بار 
قانون سازیوں پھ ذرا دھیان دیجئے 
خود کو گواہ بننے کا ارمان کیجئے 
قانون احمقانہ کو ذی شان کر دیا 
یعنی کہ زنا کاری کو آسان کر دیا 
شاید ہی کوئی زانی پھنسا ہوگا اس طرح 
شاید کوئی گواہ ملا ہوگا اس طرح 
کتوں کے واسطے یہ سزا با عمل سی ہے 
انکی ہی چسم دید گواہی سہل سی ہے٠ 

************************************************************


جیم. مومن 

Wednesday 10 October 2012

Naya Elan


دین 

دین دیانت کا مرکز ہے . محمدی الله دیانت داری ہو ہی نہیں سکتا،
اسی طرح قرانی پیغمبر بھی جھوٹ ہے. 
ایک مومن کبھی بھی مسلم نہیں ہو سکتا،
 ٹھیک ویسے ہی جیسے ایک مسلم کبھی مومن نہیں ہو سکتا ،
 کیونکہ وہ اسلام کو تسلیم کے ہوئے ہے. 
لفظ مومن پر اسلام بالجبر قبضہ کئے ہوئے ہے. 

جیم. مومن 


نوٹ- سافٹ ویر کی مجبوری کے بائیس تحریر میں ہججے کی غلطیاں ہو سکتی ہے. براہِ کرم تعاون کریں . 

نیا ا علان 

زندگی ایک ہی پائی جو ادُھوری ہے بہت  
اسکو غیروں سے چھڑا لو یہ ضروری ہے بہت 
اسکو جینے کی مکمّل ہمیں آزادی ہو 
اسکو شاداب کریں، اسکی نہ بربادی ہو 
اسپے ویسے بھی معاشوں کی مصیبت ہے بہت 
تن کے کپڑوں کی ،گھر و بار کی قیمت ہے بہت 
اس پہ قدرت کے ستم ڈھونے کی پابندی ہے 
ملکی قانون کی، آئیں کی یہ بندی ہے
بعد ان سب کے یہ جو ساسن بچی ہیں اسکی 
اس پہ مذہب نے لگا رکّھی ہیں موھریں اپنی 
خاص کر مذہبِ اسلام بڑا محلق ہے 
اسکے فرمان غلط اس کا غلط خالق ہے
دین یہ کچھ بھی نہیں ، صرف سیاست ہے یہ
بس کہ عربوں کی غلامی و وراثت ہے یہ
سمجھو قران کو بس تھوڑا جسارت کرکے
ترجمانوں کے زریعے، نہ عقیدت کرکے 
جھوٹ ہے اسمیں جہالت ہے، ریاکاری ہے
بغض ہے، دھوکہ دھڑی ہے نِری عیاری ہے 
غور سے دیکھو حیاتوں کی نظامت ہے کہاں؟ 
اس میں جینے کے آداب و طریقت ہے کہاں؟ 
دھاندھلی کی یہ فقط راہ دکھاتا ہے ہمیں  
غیر قوموں سے قدوورت ہی سکھاتا ہے ہمیں
جاہل و وحشی قریشوں کے عداوت کے سبب
اک قبیلے کا تھا فتنہ جو بنا ہے مذہب 
جنگ کرتا ہے مسلمان جہاں پر ہو سکوں
اسکو مرغوب ہے جنگوں کی غذا، کشت و خون 
سچا انسان مسلمان نہیں ہو سکتا
پکّہ مسلم کبھی انسان نہیں ہو سکتا
صحبت غیر سے یہ کچھ جہاں نزدیک ہوئے
تھوڑے تھوڑے ہوئے انسان، زرہ ٹھیک ہوئے
انکی افغان میں اک کھنہ جھلک باقی ہے
وحشت و جنگ و جنوں آج تلک باقی ہے 
ترکِ اسلام کا پیغام ہے مسلمانو 
ورنہ نا گفتنی انجام ہے مسلمانو 
نہ وہیی اور نہ الہام ہ مسلمانو 
ایک اُمّی کا بُنا دام ہے مسلمانو  
اس سے نکلو کہ بڑے کام ہیں مسلمانو 
شب ہے خطرے کی، ابھی شام ہے مسلمانو  
جس قدر جلد ہو تم اس سے بغاوت کر دو 
باقی انسانو سے تم ترک عداوت کر دو 
تمکو ذلّت سے نکلنے کی راہ دیتا ہوں  
 - - -صاف ستھری ہے، تھیں اک صلاح دیتا ہوں 
,لفظ اک ارتقا ہے سمجھو اسے 
اس میں سب کچھ چھیپا ہے، سمجھو اسے
اسکو پیغمبروں نے سمجھا نہیں
تب یہ نادر خیال تھا ہی نہیں 
ارتقا نام ہے، کچھ کچھ بدلتے رہنے کا. 
اور اسلام ہے محدودیت کو سہنے کا
بہتے رہتے ہیں سبھی ارتقا کی دھاروں میں
یہ نہ ہوتا تو پڑے رہتے ابھی غاروں میں
ہم سفر ارتقا کے ہوں، تو یہ ترققی ہے 
کائناتوں میں نہیں ختم، راز باقی ہیں
ترکِ اسلام کا مطلب نہیں ، کمیونسٹ بنو 
یا کہ پھر ہندو وعیسائی اور بُدہشٹ بنو
صرف انسان بنو ترک ہو اگر مذہب
ایسی جدّت ہو سنورنے کی جسکو دیکھیں سب
دھرم و مذہب ہے اک حاجت، نحیف ذہنوں کو 
زیبہ دیتا ہی نہیں یہ شریف ذہنوں کو 
اس سے آزاد کرو جسم اور دماغوں کو 
دھونا باقی ہے تمہیں بے شمار داغوں کو
سب سے پہلے تمہیں تعلیم کی ضرورت ہے
منطق و سائنس کو تسلیم کی ضرورت ہے 
آلہ قدروں کی کریں آؤ ملکے تییاری
شخصیت میں ہو بسی ایک آلہ معیاری
پھر اسکے بعد ضرورت ہے تندرستی کی 
ہے مشققت ہی فقط ضرب، تنگ دستی کی 
پہلے ہستی کو سنوارن تو بعد میں دھرتی
پایں نصلیں، ہو وراثت میں امن کی بستی 
کُل خدا ہے نہیں، یہ کائنات ہے اپنی 
- -اسی کا تھوڑا سا حصّہ حیات ہے اپنی

******************************************************************************

Thursday 4 October 2012

Hdeesi Hadse60


دین 

دین دیانت کا مرکز ہے . محمدی الله دیانت داری ہو ہی نہیں سکتا،
اسی طرح قرانی پیغمبر بھی جھوٹ ہے. 
ایک مومن کبھی بھی مسلم نہیں ہو سکتا،
 ٹھیک ویسے ہی جیسے ایک مسلم کبھی مومن نہیں ہو سکتا ،
 کیونکہ وہ اسلام کو تسلیم کے ہوئے ہے. 
لفظ مومن پر اسلام بالجبر قبضہ کئے ہوئے ہے. 


1694بخاری



محمّد کھانے کے دوران ہریرہ کو ایک گڑھا ہوا افسانہ سناتے ہیں کہ  قیانت کے روز الله اپنے سبھی اولین اور آخرین تک کے نبیو اور انکی امتوں کو اکتها کریگا ، انمیں میں سب کا سردار رہونگا.  سورج  سر سے قریب ہوگا، لوگ پریشانی کے عالم میں اس چٹیل میدان میں ادھر سے ادھر بہاگ رہے ہونگے اور تلاش کر رہے ہوگے کسی ایسے شخص کو جو انھیں گرمی کی مصیبت سے چھٹکارہ دلاۓ. لوگوں میں مشورہ ہوگا کہ چلو آدم عالیہ السلام کے پاس جن کو الله نے اپنے ہاتھوں سے مٹتی کا بنایا او فرشتوں سے سجدہ کرایا - - -
لوگ  آدم عالیہ السلام کے پاس پہنچیںگے اور عرض کرینگے کہ آپ ہمارے مورثــ آلہ ہیں، جائیے الله کے پاس اور اس گرمی سے ہمیں نجات دلائیے.  آدم عالیہ السلام کہیںگے کہ الله آج بہت ہی ناراض ہے، اتنا کہ اس سے پہلے کبھی نہ دیکھا گیا.میں خود اپنی تکلف میں مبتلا ہون کہ میں نے اس پیڑکو کھا لیا تھا , نا فرمانی کرتے ہوئے جسکو الله نےمنے  مانع کیا تھا. میں خود اپنے نفس کی پرپریشن پریشان، تم کسی اور کے پاس جاؤ.

   یہ پوری ٹیم حضرت نوح کے پاس جایگی اور کہےگی کہ آپ کو الله نے پہلا پیغمبرمبعوث کیا ، کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ ہم لوگ گرمی سے کس قدر پریشن ہیں ، جاکر الله سے کہئے کہ اس آفت کی گرمی سے ہمیں بچاۓ. نوح کہیںگے کہ خدا نے میری صرف ایکآ د عا قبول کرنے کا وعدہ کیا تھا سو ہمنے اپنی امّت کو ختم کر دینے کے لئے د عا مانگ لی اور خود اپنی کی ہوئی بھول سے شرمندہ ہوں . آج الله بہت ناراض بھی ہے کہ ایسا کبھی بھی نہیں دکھا ، میں خود اپنے آپ میں  پریشا ہوں، تم لوگ کسی اور کے پاس جاؤ. 
لوگ خلیل الله حضرت ابراہیم کے پاس جاینگے اوران سے درخواست کرینگے کہ کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ ہم لوگ کس مصیبت میں گرفتار ہیں، جائے الله کے پاس - - -  وہ کہیںگے کہ آج پرور دگار اتنے غصّے میں ہے کہ اتنا اسکے قبل کبھی نہیں دیکھا گیا. میں دنیا میں تین جھوٹ بول کر نادم ہوں، تم لوگ کسی اور کے پاس جاؤ.
اسکے بعد انسانوں کا وہ جتھا حضرت موسیٰ علیہ ا لسلام کے پاس جایگا اوران سے کہیگا ائے الله کے رسول آپ کو الله نے رسول بنا کر اس دنیا میں بھیجا اور آپ سے ہم کلامی کی ، کیا آپ کو دکھائی نہیں پڑ رہا کہ ہم لوگ کس مصیبت میں مبتلا ہیں جاکر الله سے سفارش کیجئے کہ ہماری مصیبت ٹالے. موسیٰ کہیں گے کہ آج الله اس قدرغصّہ میں ہے کہ پہلے کبھی نہ ہوا. مجھے خود میرا گناہ گھیر رہا ہے کہ میں نے دنیا میں ایک شخص کا خون کر دیا تھا جو کہ الله مرضی کے خلاف تھا. مجھے اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں، تم لوگ کسی اور کے پاس جاؤ. 
تب لوگ عیسا عالیہ ا لسلام کے پاس جاینگے اور کہے کہ ائے الله کے رسول تجھے دکھائی نہیں پڑ رہا کہ ہم لوگ کس عذاب میں مبتلا ہے؟ جاکر الله سے ہماری سفارش کریں.
عیسا اپنی کسی غلطی کا ذکر نہ کرینگے اور سب کی طرح دوہرایں گے کہ  - - -

تم لوگ محمّد ساللاللہ کے جاؤ، لوگ محمّد کے پاسد جاینگے اورکہیںگے کہ آپ الله کے پیارے رسول ہیں اور الله تعالیٰ نے آپ کے اگلے اور پچھلے سبھی گناہ معاف کر دئے ہیں ، آپ الله تعالیٰ سے میری سفارش کیجئے کہ کیا آپ کو ہماری مصیبت کی خبر نہیں ؟ یہ سن کر میں چلوں گا اورعرش کے سامنے سجدہ میں گر پڑونگا اس وقت الله اپنے حمد  وسنا ثنا  کے دروازے میرے لئے کھول دیگا ، میں اس قدر حمد و  ثنا کرونگا کہ الله کہیگا , اے محمّد سراٹھا، جا تیری د عا  قبول ہوئی. 
محمّد سر اٹھا کر کہیںگے یا رب امتی امتی امتی ---
غرض تمام مسلمانوں کے لئے جنّت کے دروازے کهول دئے جایں گے

( اور تمام مسلمان بھر بھرا کے جنّت میں گھس جاینگے.)
مسلمانوں!٠ 
کیا تمہیں اکدم  نہیں دکھ رہا ہے؟ بلکل اندھے ہو چکے ہو اور گونگے، بھرے بھی؟ تمہارے ماحول نے تمہاری سوچ سمجھ کو اپاہج کر دیا ہے؟ یہاں تک کہ تمہاری غیرت بھی دھول چکی ہے. ٹھرا اسلام ، تنھارہ ایمانــــ ناقص ، تمہارا فرضی الله اور اسکا شاطررسول  تمہاری آنکھوں میں دھول جونک رہے ہیں اور تم اس کو سرمہ سمجھتے ہو. 
اس غلیظ حدیث کو سو بار پڑھو اور اپنی آنکھ مل کر ہوش میں آؤ. محمّد اپنے بتلاۓ ہوئے تمام نبیوں کی غلطیاں اور کمیاں بتلاتے ہیں کہ کہیں تم  ان کی طرف نہ چلے جاؤ . خود کو سب سے برتر بتلاتے ہیں کہ تم ان کی بکی ہوئی باتوں  پر یقین کر لو کیونکہ  تم دنیا کی کند ذہن ترین مخلوق ہو. میں بار بار تم کو جگاتا ہوں کہ جاگو موت تمہارے سر پر کھڑی ہے. دنیا میں ہر روز کچھ نہ کچھ اسلامی معاملے کھڑے رہتے ہیں جن سے اس بے وقوف قوم کے افراد بے موت مارے جاتے ہیں. لاکھوں انسان اس اسلامی قتل گاہ  کے حوالے ہو چکے ہیں. کیا تم چاہتے ہو کہ تمہاری انسانی نسلیں ختم ہو جایں؟ اٹھو ، آنکھیں کھولو اور ترک اسلام کرکے ایک ایمان دارمومن بن جاؤ،  


جیم. مومن